صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قربانیوں کا بیان ۔ حدیث 538

اس شخص کا بیان، جو دوسرے کی قربانی کا جانور ذبح کرے اور ایک شخص نے قربانی کے جانور میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کی مدد کی اور ابوموسی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹیوں کو حکم دیا کہ اپنے ہاتھوں سے قربانی کریں

راوی: قتیبہ , سفیان , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ وَأَنَا أَبْکِي فَقَالَ مَا لَکِ أَنَفِسْتِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ هَذَا أَمْرٌ کَتَبَهُ اللَّهُ عَلَی بَنَاتِ آدَمَ اقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ وَضَحَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ

قتیبہ، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ مقام سرف میں میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس حال میں تشریف لائے کہ میں رو رہی تھی، آپ نے فرمایا کیوں روتی ہو؟ کیا تمہیں حیض آنے لگا؟ میں نے جواب دیا جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایسی چیز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں پر مقرر کردی ہے، تم تمام ارکان پورے کرو جو حاجی کرتے ہیں، مگر یہ کہ تم خانہ کعبہ کا طواف نہ کرو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیوی کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle entered upon me at Sarif while I was weeping (because I was afraid that I would not be able to perform the ,Hajj). He said, "What is wrong with you? Have you got your period?" I replied, "Yes." He said, "This is a matter Allah has decreed for all the daughters of Adam, so perform the ceremonies of the Hajj as the pilgrims do, but do not perform the Tawaf around the Ka'ba." Allah's Apostle slaughtered some cows as sacrifices on behalf of his wives.

یہ حدیث شیئر کریں