صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قربانیوں کا بیان ۔ حدیث 539

نماز کے بعد ذبح کرنے کا بیان

راوی: حجاج بن منہال , شعبہ , زبید , شعبی , براء

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي زُبَيْدٌ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ الْبَرَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَقَالَ إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ مِنْ يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ هَذَا فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا وَمَنْ نَحَرَ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ يُقَدِّمُهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنْ النُّسُکِ فِي شَيْئٍ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أُصَلِّيَ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ فَقَالَ اجْعَلْهَا مَکَانَهَا وَلَنْ تَجْزِيَ أَوْ تُوفِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ

حجاج بن منہال، شعبہ، زبید، شعبی، براء کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے سنا آپ نے فرمایا کہ آج کے دن سب سے پہلے نماز پڑھتے ہیں، پھر واپس ہوتے ہیں اور قربانی کرتے ہیں، جس نے ایسا کیا تو ہماری سنت کو پالیا (سنت کے موافق عمل کیا) اور جس نے (نماز سے پہلے) قربانی کی تو وہ صرف گوشت ہے، جو اس نے گھر والوں کے لئے تیار کیا، قربانی میں اس کا کوئی حصہ نہیں، ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے تو نماز سے پہلے ہی ذبح کرلیا اور میرے پاس چھ ماہ کا ایک بچہ ہے، جو ایک سال کے بچے سے بہتر ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس کو اس کے بدلے میں ذبح کرلو اور تمہارے بعد کسی کے لئے کافی نہ ہوگا۔

Narrated Al-Bara':
I heard the Prophet delivering a sermon, and he said (on the Day of 'Id-Allah. a), "The first thing we will do on this day of ours is that we will offer the 'Id prayer, then we will return and slaughter our sacrifices; and whoever does so, then indeed he has followed our tradition, and whoever slaughtered his sacrifice (before the prayer), what he offered was just meat that he presented to his family, and that was not a sacrifice." Abu Burda got up and said, "O Allah's Apostle! I slaughtered the sacrifice before the prayer and I have got a Jadha'a which is better than an old sheep." The Prophet said, "Slaughter it to make up for that, but it will not be sufficient for anybody else after you."

یہ حدیث شیئر کریں