سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 20

مساقات

راوی: یحیی بن معین , حجاج , ابن جریج , ابن شہاب , عروہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْعَثُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ رَوَاحَةَ فَيَخْرُصُ النَّخْلَ حِينَ يَطِيبُ قَبْلَ أَنْ يُؤْکَلَ مِنْهُ ثُمَّ يُخَيِّرُ يَهُودَ يَأْخُذُونَهُ بِذَلِکَ الْخَرْصِ أَوْ يَدْفَعُونَهُ إِلَيْهِمْ بِذَلِکَ الْخَرْصِ لِکَيْ تُحْصَی الزَّکَاةُ قَبْلَ أَنْ تُؤْکَلَ الثِّمَارُ وَتُفَرَّقَ

یحیی بن معین، حجاج، ابن جریج، ابن شہاب، عروہ، عائشہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عبداللہ بن رواحہ کو بھیجا کرتے تھے اور وہ اندازہ لگایا کرتے تھے کھجور کا جب اچھی ہو جاتی تھی (یعنی پکنے کے قریب) لیکن ابھی کھائی نہیں جاتی پھر یہودیوں کو اختیار دیا جاتا کہ اس اندازہ کے مطابق اسے قبول کرلیں(آدھا) یا مسلمانوں کے سپرد کر دیں آسان اندازہ کے مطابق تاکہ زکوة کا صحیح شمار کیا جا سکے قبل اس کے پھل کھائے جائیں اور متفرق ہو جائیں۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Prophet (peace_be_upon_him) used to send Abdullah ibn Rawahah (to Khaybar), and he would assess the amount of dates when they began to ripen before they were eaten (by the Jews). He would then give choice to the Jews that they have them (on their possession) by that assessment or could assign to them (Muslims) by that assignment, so that the (amount of) zakat could be calculated before the fruit became eatable and distributed (among the people).

یہ حدیث شیئر کریں