سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کھانے پینے کا بیان ۔ حدیث 367

جب رات کا کھانا اور نماز عشاء دونوں تیار ہوں تو کیا کیا جائے

راوی: علی بن مسلم , ابوبکر , ضحاک بن عثمان عبداللہ بن عبید بن عمیر ,

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ الطُّوسِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ أَبِي فِي زَمَانِ ابْنِ الزُّبَيْرِ إِلَی جَنْبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَ عَبَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ إِنَّا سَمِعْنَا أَنَّهُ يُبْدَأُ بِالْعَشَائِ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَيْحَکَ مَا کَانَ عَشَاؤُهُمْ أَتُرَاهُ کَانَ مِثْلَ عَشَائِ أَبِيکَ

علی بن مسلم، ابوبکر، ضحاک بن عثمان عبداللہ بن عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ حکومت میں اپنے والد عبید بن عمیر کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا، تو حضرت عبادہ بن عبداللہ بن زبیر نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ (حضور کے زمانہ میں) رات کا کھانا نماز سے پہلے ہوتا تھا تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم پر افسوس ہے ان کا رات کا کھانا کیا تھا، کیا تمہارا خیال ہے کہ ان کا رات کا کھانا تمہارے باپ عبداللہ بن زبیر کے کھانے کی طرح ہوتا تھا؟ مراد یہ ہے کہ ان حضرات صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا کھانا تو بہت معمولی قسم کا ہوتا تھا تمہارے والد کے کھانوں کی طرح پر تکلف نہیں ہوتا تھا ، اس لئے کہ ان کے یہاں کھانے میں دیر نہیں لگتی تھی۔

Narrated Abdullah ibn Umar:
Abdullah ibn Ubaydullah ibn Umayr said: I was with my father in the time of Ibn az-Zubayr sitting beside Abdullah ibn Umar. Then Abbad ibn Abdullah ibn az-Zubayr said: We have heard that the evening meal is taken just before the night prayer. Thereupon Abdullah ibn Umar said: Woe to you! what was their evening meal? Do you think it was like the meal of your father?

یہ حدیث شیئر کریں