سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب ایمان اور اس کے ارکان ۔ حدیث 1307

کسی انسان کے اسلام کی خوبی

راوی: احمد بن معلی بن یزید , صفوان بن صالح , ولید , مالک , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابوسعید خدری

أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمُعَلَّی بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَسْلَمَ الْعَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلَامُهُ کَتَبَ اللَّهُ لَهُ کُلَّ حَسَنَةٍ کَانَ أَزْلَفَهَا وَمُحِيَتْ عَنْهُ کُلُّ سَيِّئَةٍ کَانَ أَزْلَفَهَا ثُمَّ کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ الْقِصَاصُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرَةِ أَمْثَالِهَا إِلَی سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَالسَّيِّئَةُ بِمِثْلِهَا إِلَّا أَنْ يَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْهَا

احمد بن معلی بن یزید، صفوان بن صالح، ولید، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت کوئی بندہ اچھی طرح سے مسلمان ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر ایک نیک عمل کو لکھ لیتے ہیں جو کہ اس نے کیا تھا (یعنی اسلام سے قبل) اور اس کا ہر ایک برا عمل ختم فرما دیتا ہے جو اس نے کیا تھا پھر اسلام کے بعد سے نیا حساب اس طریقہ سے شروع ہوتا ہے کہ ہر نیکی کے بدلے دس نیکیوں سے سات سو نیکیوں تک لکھ دئیے جاتے ہیں اور ہر ایک برائی کے عوض ایک برائی لکھی جاتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ اس کو معاف فرما دے تو وہ برائی (یعنی برا عمل بھی) نہیں لکھا جاتا۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that a man said to him: “Why don’t you go out and fight?” He said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم a; say: ‘Islam is built on five (pillars): Testimony that there is none worthy of worship except Allah, establishing Salah, giving Zakah, Hajj, and fasting Ramadan.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں