جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1362

تحفہ اور دعوت قبول کرنا

راوی: ابوبکر محمد بن عبداللہ بن بزیع , بشر بن مفضل , سعید , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أُهْدِيَ إِلَيَّ کُرَاعٌ لَقَبِلْتُ وَلَوْ دُعِيتُ عَلَيْهِ لَأَجَبْتُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَسَلْمَانَ وَمُعَاوِيَةَ بْنِ حَيْدَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلْقَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابوبکر محمد بن عبداللہ بن بزیع، بشر بن مفضل، سعید، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے بکری کا ایک کھر بھی ہدیئے میں دیا جائے تو میں قبول کرلوں اور اگر اس پر دعوت دی جائے تو ضرور جاؤں اس باب میں حضرت علی، عائشہ، مغیرہ بن شعبہ، سلیمان، معاویہ بن حیدہ، اور عبدالرحمن بن علقمہ سے بھی روایات منقول ہیں حدیث انس حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Anas ibn Maalik reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a sheeps trotter was presented to me, I would accept it and if I were invited over it then I would surely go.

[Ahmed 10247]

یہ حدیث شیئر کریں