جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 57

اس بارے میں سابقہ امتوں کی عادات اس امت میں بھی ہوگی

راوی: سعید بن عبدالرحمن مخزومی , سفیان , زہری , سنان بن ابی سنان , ابوواقد لیثی

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَانٍ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا خَرَجَ إِلَی حُنَيْنٍ مَرَّ بِشَجَرَةٍ لِلْمُشْرِکِينَ يُقَالُ لَهَا ذَاتُ أَنْوَاطٍ يُعَلِّقُونَ عَلَيْهَا أَسْلِحَتَهُمْ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ اجْعَلْ لَنَا ذَاتَ أَنْوَاطٍ کَمَا لَهُمْ ذَاتُ أَنْوَاطٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبْحَانَ اللَّهِ هَذَا کَمَا قَالَ قَوْمُ مُوسَی اجْعَلْ لَنَا إِلَهًا کَمَا لَهُمْ آلِهَةٌ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتَرْکَبُنَّ سُنَّةَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو وَاقِدٍ اللَّيْثِيُّ اسْمُهُ الْحَارِثُ بْنُ عَوْفٍ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ

سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفیان، زہری، سنان بن ابی سنان، حضرت ابوواقد لیثی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غزوہ حنین کے لئے نکلے تو مشرکوں کے ایک درخت کے پاس سے گزرے جس کو ذات نواط کہا جاتا تھا اور وہ اس کے ساتھ اپنے ہتھیار لٹکاتے تھے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے لئے بھی ان کی طرح کا ذات نواط مقرر فرما دیں آپ نے سُبْحَانَ اللَّهِ کہا اور فرمایا یہ تو ایسا ہی سوال ہے جیسا حضرت موسیٰ سے ان کی قوم نے کیا تھا کہ ہمارے لئے بھی ایک معبود بنا دیں جیسا ان کے لئے ہے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم ضرور پہلی امتوں کا راستہ اختیار کرو گے یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابوواقد لیثی کا نام حارث بن عوف ہے اس باب میں حضرت ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں

Sayyidina Abu Waqid Laythi reported that when the Prophet (SAW) went out for the Battle of Hunayn, he passed by a tree belonging to the polytheists. It was known as dhaat anwat. They used to hang down their weapons over it. The sahabah said, “O Messenger of Allah, (SAW) make for us a dhaat anwat as there is for them a dhaat anwat.” He said, “Glory be to Allah! This is as what the people of Musa (AS) said, “Make for us a god as there is for them a god. By Him who has my soul in His hand, you will perpetrate the practices of the people gone before you.”

[Ahmed 21956]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں