جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 58

درندوں کے کلام سے متعلق

راوی: سفیان بن وکیع , ان کے والد , قاسم بن فضل , ابونضرة عبدی , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ الْعَبْدِيُّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تُکَلِّمَ السِّبَاعُ الْإِنْسَ وَحَتَّی تُکَلِّمَ الرَّجُلَ عَذَبَةُ سَوْطِهِ وَشِرَاکُ نَعْلِهِ وَتُخْبِرَهُ فَخِذُهُ بِمَا أَحْدَثَ أَهْلُهُ مِنْ بَعْدِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْقَاسِمِ بْنِ الْفَضْلِ وَالْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ ثِقَةٌ مَأْمُونٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَثَّقَهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ

سفیان بن وکیع، ان کے والد، قاسم بن فضل، ابونضرة عبدی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک درندے انسانوں سے بات نہیں کریں گے اور جب تک کسی شخص سے اس کی چابک کی رسی اور تسمہ وغیرہ بات نہیں کریں گے اور اس کی ران اسے بتا دے گی کہ اس کی عدم موجودگی میں اس کی بیوی نے کیا کیا اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی حدیث منقول ہے یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ہم اسے قاسم بن فضل کی روایت سے جانتے ہیں اور یہ ثقہ اور مامون نہیں انہیں یحیی بن سعید اور عبدالرحمن بن مہدی نے ثقہ قرار دیا ہے

Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘By Him Who has my life in His grasp, the Last Hour will not come before the beasts speak to men and before the tip of his whip and the thong of his sandal speak toman and his thigh informs him what his family members have been doing since he had left them.”

[Ahmed 11792]

یہ حدیث شیئر کریں