سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 191

دوران عدت خاتون گھر سے باہر جاسکتی ہے یا نہیں ؟

راوی: سفیان بن وکیع , ح , احمد بن منصور , حجاج بن محمد , ابن جریج , ابوزبیر , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ طُلِّقَتْ خَالَتِي فَأَرَادَتْ أَنْ تَجُدَّ نَخْلَهَا فَزَجَرَهَا رَجُلٌ أَنْ تَخْرُجَ إِلَيْهِ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَلَی فَجُدِّي نَخْلَکِ فَإِنَّکِ عَسَی أَنْ تَصَدَّقِي أَوْ تَفْعَلِي مَعْرُوفًا

سفیان بن وکیع، ح ، احمد بن منصور، حجاج بن محمد، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ سے مروی ہے۔ میری خالہ کو طلاق دی گئی پھر انہوں نے ارادہ کیا اپنی کھجوروں (کا باغ) کاٹنے کا تو ایک شخص نے انہیں گھر سے نکلنے پر تنبیہ کی۔ وہ نبی کے پاس آئیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا نہیں ! تو کاٹ اپنی کھجوروں کو اس لئے کہ تو صدقہ دے گی یا دیگر نیک کام سر انجام دے گی۔

It was narrated that Jâbir bin ‘AbduIlâh said: “My maternal aunt was divorced, and she wanted to collect the harvest from her date-palm trees. A man rebuked her for going out to the trees. She went to the Prophet , who said: ‘No, go and collect the harvest from your trees, for perhaps you will give some in charity or do a good deed with it.’” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں