مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 980

ادائیگی قرض کی دعا

راوی:

وعن علي : أنه جاءه مكاتب فقال : إني عجزت عن كتابي فأعني قال : ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه و سلم لو كان عليك مثل جبل كبير دينا أداه الله عنك . قل : " اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك " . رواه الترمذي والبيهقي في الدعوات الكبير
وسنذكر حديث جابر : " إذا سمعتم نباح الكلاب " في باب " تغطية الأواني " إن شاء الله تعالى

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے بارہ میں منقول ہے کہ ان کے پاس ایک مکاتب آیا اور کہنے لگا کہ میں اپنا بدل کتابت ادا کرنے پر قادر نہیں ہوں (یعنی مال کتابت ادا کرنے کا وقت آ گیا ہے مگر میرے پاس مال نہیں ہے اس لئے آپ مال و دعا سے میری مدد کیجئے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا تمہیں وہ دعا نہ بتا دوں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے سکھائی تھی کہ جس کی برکت سے اگر تمہارے اوپر پہاڑ کی مانند بھی قرض ہو تو اللہ تعالیٰ تمہارے ذمہ سے ادا کر دے گا۔ تو سنو وہ دعا یہ ہے تم اس کو پڑھ لیا کرو۔ دعا (اللہم اکفنی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک عمن سواک)۔ اے اللہ! مجھے حلال مال کے ذریعہ حرام سے بے نیاز کر دے (یعنی مجھے حلال رزق عطا فرما تاکہ اس کی وجہ سے حرام مال سے بے نیاز ہو جاؤں۔ اور اپنے فضل و کرم کے ذریعہ اپنے ماسوا سے مجھے مستغنی کر دے۔ (ترمذی، بیہقی)

تشریح
" مکاتب" اس غلام کو کہتے ہیں جس کا مالک اس سے لکھوالے کہ جب وہ اتنا مال یا اتنے روپے ادا کر دے گا تو اس وقت وہ آزاد ہو جائے گا اسی طرح " بدل کتابت" اس مال کو کہتے ہیں جس کو ادا کرنے کی ذمہ داری اس مکاتب غلام نے قبول کر لی ہو لہٰذا جب وہ مقررہ مال ادا کر دے گا تو اسی وقت آزاد ہو جائے گا۔
اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت اذا سمعتم نباح الکلاب ہم انشاء اللہ باب تغطیۃ الاوانی میں ذکر کریں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں