مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ باری مقرر کرنے کا بیان ۔ حدیث 447

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خوشی وناخوشی کو کس طرح پہچانتے تھے

راوی:

وعنها قالت : قال لي رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إني لأعلم إذا كنت عني راضية وإذا كنت عني غضبى " فقلت : من أين تعرف ذلك ؟ فقال : " إذا كنت عني راضية فإنك تقولين : لا ورب محمد وإذا كنت علي غضبى قلت : لا ورب إبراهيم " . قالت : قلت : أجل والله يا رسول الله ما أهجر إلا اسمك

اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے فرمانے لگے کہ جس وقت تم مجھ سے خوش ہوتی ہو تو میں جان جاتا ہوں اور جب تم کسی دنیوی معاملہ میں مجھ سے ناراض ہوتی ہو جیسا کہ میاں بیوی کے درمیان کسی بات پر خفگی ہو جاتی ہے تو مجھے وہ بھی معلوم ہو جاتا ہے میں نے عرض کیا کہ " آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ کس طرح پہچان لیتے ہیں؟" آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس طرح کہ جب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو تو اس طرح کہا کرتی ہو " یہ بات نہیں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پروردگار کی قسم" اور جب تم مجھ سے خفا ہوتی ہو تو اس طرح کہتی ہو کہ " یہ بات نہیں ہے ابراہیم علیہ السلام کے پروردگار کی قسم" یعنی جب تم مجھ سے خفا ہونے کی حالت میں قسم کھاتی ہو تو میرا نام نہیں لیتیں بلکہ ابراہیم علیہ السلام کا پروردگار کہتی ہو ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ یہ سن کر میں نے عرض کیا کہ ہاں یا رسول اللہ! یہ بات ٹھیک ہے، لیکن میں صرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام ہی چھوڑتی ہوں ۔ (بخاری ومسلم)

تشریح :
لیکن میں صرف آپ کا نام ہی چھوڑتی ہوں۔ کا مطلب یہ ہے کہ غصہ کی حالت میں مغلوب العقل ہو جاتی ہوں اگرچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام نہیں لیتی مگر میرے دل میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے پیار و محبت کا جو دریا موجزن ہے اس کے تلاطم میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں ہوتی، بلکہ میرا دل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں جوں کا توں مستغرق رہتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں