مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان ۔ حدیث 397

منہ کھول کر نہیں ہنستے تھے :

راوی:

وعن عائشة رضي الله عنها قالت : ما رأيت النبي صلى الله عليه و سلم مستجمعا قط ضاحكا حتى أرى منه لهواته وإنما كان يتبسم . رواه البخاري

اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتیں ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی اس طرح ہنستے نہیں ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سارا منہ کھل گیا ہو اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلق کا کوا نظر آیاہو ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہنسی بس مسکراہٹ تک محدود رہتی تھی ۔ (بخاری )

تشریح :
مطلب یہ کہ جس طرح دوسرے لوگ قہقہ مار کربڑے زور سے ہنستے ہیں اور اس وقت ان کا پورا منہ اتنا زیادہ کھل جاتا ہے کہ اندر کے مسوڑھے ، تالو اور حلق کا کوا تک نظر آجاتا ہے اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کبھی نہیں ہنستے ، اکثر کسی خوشی ومسرت کی بات پر آپ مسکرادینے ہی پر اکتفا فرماتے تھے ۔ کبھی کبھی ہنسی بھی ہنس لیتے تھے ، اس تفصیل پیچھے اس موضوع سے متعلق باب میں گذر چکی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں