مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 785

ابن عباس کے لئے دعاء علم وحکمت

راوی:

وعن ابن عباس قال : ضمني النبي صلى الله عليه و سلم إلى صدره فقال : " اللهم علمه الحكمة " وفي رواية : " علمه الكتاب " . رواه البخاري

اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو سینہ مبارک سے لپٹا کر یوں دعا فرمائی تھی : اس کو حکمت عطا فرما " اور ایک روایت میں (دعا کے ) یہ الفاظ آئے ہیں کہ خداوندا اس کو کتاب اللہ کا علم عطا فرمائیے ۔" (بخاری )

تشر یح
سینہ سے لپٹانا دراصل اس طرف اشارہ تھا کہ علم کا منبع و مصدر اور حکمت کا مخزن و معدن سینہ مبارک ہے ۔
علماء نے لکھا ہے کہ " حکمت " سے مراد " حکمت فلسفہ نہیں بلکہ اتفاق علم و عمل یعنی علم میں تمام اوصاف و محاسن کے ساتھ تکمیل کرنا اور امور دین میں فہم صحیح " مراد ہے ۔ اور انسان کے لئے یہ وہ نعمت عظمی ہے جس کی طرف قرآن کی اس آیت میں اشارہ کیا گیا ہے : آیت (یوتی الحکمۃ من یشاء ومن یوتی الحکمۃ فقد اوتی خیرا کثیرا) ۔ بعض حضرات نے لکھا ہے کہ مذکورہ دعا میں " حکمت " سے مراد حقائق اشیاء کا پہنچانا اور اس چیز پر عمل کرنے ہے جو سزا وار عمل ہو ۔ بعض حضرات نے کہا ہے کہ حکمت سے مراد صحت کردار اور درست گفتار ہے اور بعض نے حکمت کا مصداق سنت نبوی (اقوال و افعال اور تقریر ) کو قرار دیا ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے آیت ( وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَةَ) 2۔ البقرۃ : 129)
الغرض آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے لئے علم و حکمت اور فہم کتاب کی دعا فرمائی ہے اور وہ اس امت کے جلیل القدر عالم تھے ان کے علم و فضل اور حکمت و دانشمندی کا بڑے بڑے صحابہ کرام نے اعتراف و اقرار کیا ہے کہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے علم و حکمت کی دعا فرمائی ہے ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ہجرت سے تین سال پہلے مکہ میں پیدا ہوئے اور جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا اس وقت ابن عباس رضی اللہ عنہ تیرہ سال کی عمر کو پہنچ چکے تھے ۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اس وقت پندرہ برس کے تھے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے وقت دس سال کے تھے انہوں نے دوبار جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا ہے اور دوبار آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے دعا فرمائی ہے ۔ آخری عمر میں آنکھوں سے نابینا ہو گئے تھے وہ ٦٨ھ میں مقام طائف میں فوت ہوئے ابن زبیر رضی اللہ عنہ کا دور حکومت تھا اور انہوں نے اکہتر سال عمر پائی ۔

یہ حدیث شیئر کریں