اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ امر یعنی خلافت ہمیشہ قریش میں رہے گا جب تک کہ ان میں سے دو آدمی بھی باقی رہیں ۔" (بخاری ومسلم )
تشریح……
اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ امر یعنی خلافت ہمیشہ قریش میں رہے گا جب تک کہ ان میں سے دو آدمی بھی باقی رہیں ۔" (بخاری ومسلم )
تشریح……
اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : بلاشبہ یہ امر یعنی منصب خلافت، قریش میں رہے گا جب تک وہ دین کو قائم رکھیں گے جو بھی شخص……
اور حضرت جابر ابن سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا " اسلام کو بارہ خلفاء تک قوت وغلبہ حاصل رہے گا اور سب قریش میں سے ہوں گے " ایک روایت میں……
اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " (قبیلہ ) غفار کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے (قبیلہ ) اسلم کو اللہ تعالیٰ سلامت رکھے اور (قبیلہ ) عصیہ (تو وہ قبیلہ……
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : قریش (کے مسلمان یعنی اہل مکہ وغیرہ ) انصار (یعنی اہل مدینہ ) قبیلہ جہینہ (کے مسلمان) قبیلہ غفار (کے مسلمان) اور……
اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلم غفار مزینہ اور جہنینہ یہ سب قبیلے بنوتمیم سے، اور دونوں حلیف قبیلوں یعنی بنواسد اور غطفان سے بہتر……
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بنوتمیم کو اس وقت سے ہمیشہ عزیز اور دوست رکھتا ہوں جب سے میں نے ان کی تین خاص خوبیوں کا ذکر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے (چنانچہ ان……
اور حضرت سعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے قریش کی ذلت وخواری چاہی ، اس کو اللہ تعالیٰ ذلیل وخوار کرے گا ۔" (ترمذی )
تشریح :
مطلب……
اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی : اے اللہ ! تونے قریش کو ابتداء میں (غزوہ بدر اور غزوہ احزب کے موقع پر شکت وتباہی کا ) عذاب چکھایا (جب کہ انہوں……
اور حضرت ابوعامر اشعری ( جو حضرت ابوموسیٰ اشعری کے چچا ہیں ) بیان کرتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسد اور اشعریب ہت اچھے قبیلے ہیں ، یہ دونوں نہ کفار کے مقابلہ پر جنگ سے بھاگتے ہیں……